بیمہ کی منصوبہ بندی

خدا نخواستہ آپ کبھی بری طرح بیمار پڑ گئے ہوں، آپ کی پرواز مسترد ہو گئی ہو، آپ کو کسی نے لوُٹا ہو یا آپ کی گاڑی کسی سے ٹکرا گئی ہوتو آپ کو اندازہ ہو گا کہ یہ حادثات کتنے پریشان کن ہو سکتے ہیں۔لیکن اگر آپ نے بیمہ کرا رکھا ہے تو امکانات ہیں کہ آپ کو زیادہ پریشانی کا سامنہ نہیں کرنا پڑے گا۔بیمہ ہونے کا مطلب کہ آپ مرمت، سیاحت، علاج معالجے یا چوری چکاری جیسے اخراجات میں بڑی حد تک کمی لا سکتے ہیں۔
بیمہ مناظمتِ خطرات کی ایک قسم ہےجس کا اولین مقصد ایک شخص سے کسی دوسری تنظیم کو خطرات کی منتقلی ہے۔ اس کو حسب ذیل کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے:
’’غیر متوقع نقصانات کےخطرات کومجتمع کر کے ان بیمہ کار وں منتقل کرنا جو بیمہ شدہ کو ان کے نقصانات سے تحفظ فراہم کرنے پر آمادہ ہوں اور ایسی غیر متوقع صورت حال پیدا ہونے پر انہیں دیگر فوائد بھی فراہم کریں گے‘‘۔۔مناظمت ِخطرات اور بیمہ کے اصول تصنیف جورج ای ریجدا
انتہائی سادہ انداز میں، بیمہ پیسوں کے معاملے میں آپ کو سہارا دیتا ہے جب حالات خراب ہو جائیں۔ لیکن بہت سی کمپنیاں جو مختلف اقسام کا بیمہ فراہم کر رہی ہوں، کے لئے ضروری ہے کہ آپ چھپی ہوئی شرائط کا مطالعہ کریں، سوالات پوچھیں، ان کے تسلّی بخش جوابات حاصل کریں اور بالآخر اپنی ضرورتوں کے مطابق پالیسی حاصل کریں۔

مناظمتِ خطرات کے مقاصد

مناظمتِ خطرات کا مقصدکسی فرد کو کسی حادثے /تباہی کے باعث اثر انداز ہونے والے خطرات کے اثر سے بچانا، اسے کم ترین کرنا یا اسے قابو میں کرنا ہے۔

خطرات کا انتظام یا منتقلی

زندگی میں ایک ہی چیز دائمی ہے اور وہ ہے تبدیلی، اور خطرات اس کا حصّہ ہیں جو اس بات کی یاد دہانی کراتے رہتے ہیں کہ حالات بگڑ بھی سکتے ہیں۔ آپ حسب ذیل پانچ طریقوں پر عمل کر کےخطرات سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں:

اجتناب:

جتنا ممکن ہو خطرات سے بچیں عمومی طور پر بہت کم خطرات والے انسٹرومنٹس میں سرمایہ کاری کے ذریعےجیسا کہ مستحکم شرح منافع والے بانڈز۔

تخفیف:

خطرات کی قدر اور مواقع کو کم کرنے کے اقدامات کریں۔ایکویٹی انسٹرومنٹس میں خطرا ت کم کرنے کا سب سے عمومی طریقہ آپشنز کے ذریعے ہے۔

خطرات کو محدود کرنا:

خطرات کو کسی ایک شخص کے پاس رکھنا یا اس تک محدود رکھنا۔ یہ اس صورت میں کیا جاتا ہے جب خطرے کو کم کرنے کا خرچ ممکنہ طور پر حاصل ہونے والےفائدے کی سب سے بڑی مقدار سے بھی زیادہ ہو۔

منتقلی:

کسی ایک کے خطرہ کی کسی دوسرے کو منتقلی۔ خطرات کی منتقلی کا ایک اہم، تجارتی طریقہ ہے بذریعہ بیمہ، جہاں خطرات ایک بیمہ کمپنی کو منتقل کئے جاتے ہیں۔

خطرات کی بانٹ:

کسی عام فائدہ کے لیے جمع آوری جسے ’رسک شیئرنگ پوولز‘ کہا جاتا ہے بہت سے فریقوں کو اپنی شراکت کے مطابق خطرات بانٹنے کا موقع دیتے ہیں۔ یہ عمومی طور ایک پر نجی تصفیہ ہوتا ہے۔

بیمہ کی خصوصیات

  • 1. خطرات میں شراکت
    بیمہ کسی مخصوص واقع کے وقوع پذیر ہونے سے کسی فرد یا اس کے خاندان کو لاحقہ مالیاتی نقصانات میں شریک بنتا ہے۔یہ مخصوص واقعہ حیاتی بیمہ کی صورت میں کسی کنبے کے کمانے والے کی وفات ہو سکتا ہے، آگ کے بیمہ کی صورت میں اثاثوں کے جلنے کے باعث ہونے والا نقصان ہو سکتاہے اور عمومی بیمہ کی صورت میں دیگر خاص مواقع جیسا کہ گاڑیوں کے بیمہ کی صورت میں حادثہ وغیرہ۔ ان واقعات سے ہونے والی مضرت/نقصان میں اسی طرح کے نقصان اٹھانے والے افراد کا ایک بڑا گروہ شریک ہوتا ہے۔
  • 2. بیمہ شدہ افراد کی بڑی تعداد

    نقصان کی بانٹ کے لئے افراد کی ایک بڑی تعداد بیمہ شدہ ہونی چاہئے۔چنانچہ، بیمہ کو کم قیمتی بنانے کے لئےیہ ضروری ہے کہ انہی خطرات کے ساتھ اشخاص یا جائیداد کی بڑی تعداد کا بیمہ ہوا ہو۔
    جب احتمال کی ایک بڑے نمونے پر آزمائش کی جاتی ہے توحقیقی نتائج متوقع نتائج کے بہت قریب ہوتے ہیں۔ یہ’’بڑی تعداد کا قانون‘‘ مناظمتِ خطرات میں خصوصی طور پر مدد گار ثابت ہوتاہے۔ جب بیمہ کمپنی اس طرح کے خطرات کا سامنہ کرنے والےافراد کی ایک بڑی تعدادکو تشہیر کرتی ہے تو اس بات کے واضح امکانات ہیں کہ وہ گروہ توقعات کے مطابق اس خطرے کو سمجھے گا۔
    پس، بڑا گروہ نہ صرف خطرے کو بانٹنے میں مدد دیتا ہے بلکہ مستقبل کے واقعات کی واضح پیشن گوئی میں بھی مددگار ہوتا ہے۔

  • 3. خطرات کی منتقلی
    کسی مخصوص واقعہ کے باعث ہونے والا نقصان بیمہ کار کو منتقل کردیا جاتا ہے۔ بیمہ شدہ شخص/تنظیم نقصان تو اٹھائے گی لیکن اسے کوئی مالی مضرت نہیں پہنچے گی۔
  • 4. کاروبار کرنے کے اخراجات
    کسی وقوع پذیر واقعہ کے خطرات کا تخمینہ عمومی طور پر بیمہ دینے سے قبل لگایا جاتا ہے۔اسے لوگوں کے ایک گروہ میں تقسیم کیا جاتا ہے اور ہر اس شخص کو ایک حصّہ بیچ دیا جاتا ہے جسے بیمہ تحفظ درکار ہو۔اس مد میں حاصل ہونے والی رقم کو قسط یامعاوضہ کہا جاتا ہے۔خطرات کے تخمینہ کے کئی طریقے ہیں۔ اگر زیادہ خطرے کی امید ہو تو قسط میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔
  • 5. تلافی
    تلافی کا حوالہ ’دوبارہ مکمل کرنے‘ کے نظریہ سےہے۔ بیمہ عمومی طور پر قدر میں کمی کو واقعہ کے وقوع پذیر سے قبل والی قدر سے متوازن کر دیتا ہے۔
  • 6. احتمال پر ادائیگی
    چونکہ بیمہ کا تحفظ کسی مخصوص واقعہ کے ہونے سے مشروط ہے لہٰذا ایک بیمہ کار کو بیمہ کی رقم صرف اس صورت میں ادا کرنا ہوگی جب کوئی واقعہ پیش آئے۔ چوری، حادثہ وغیرہ کے لئے بیمہ صرف ایسے واقعہ کے ہونے پر ادا کیا جائے گا۔ حیاتی بیمہ کے لئے، عمومی طور پر ادائیگی کی رقم کا تو علم ہوتا ہے، تاہم، رقم کی ادائیگی کے وقت کے بارے میں علم نہیں ہوتا (چونکہ ادائیگی وفات پر منحصر ہے)۔

بیمہ کے افعال

بیمہ کےابتدائی افعال درج ذیل ہیں:

تحفظ:

بیمہ کی بنیادی اور سب سے اہم ضرورت بطور ذریعہ ہےجو ممکنہ خطرات کے خلاف مکمل غیر یقینی کے ساتھ تحفظ فراہم کرے۔ بیمہ وقت اور قدر کے حوالے سے خطرے کو نہیں پہچانتا مگر پھر بھی ان خطرات سے تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔

خطرات کی تقسیم:

ایک ہی جیسے خطرات رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعدادہونے سے بیمہ کے ذریعے مستقبل کے نقصانات افراد کی بڑی تعداد میں بانٹے جاتے ہیں۔ یہ تمام لوگ اقساط کے حوالے سے ایک مجموعی فنڈ میں حصّہ ڈالتے ہیں جو وقت آنے پر نقصانات سے تحفظ کے لئے استعمال ہوتا ہے۔

خطرات کا جائزہ:

مطلوب بیمہ تحفظ پر منحصر ، بیمہ کمپنیاں مستقبل کے خطرات کا تخمینہ لگانے کے لئےمختلف عناصر کو مد نظر رکھتی ہیں۔یہ اس بات کے تعین کے لئے نہایت اہم ہے کہ کس کو تحفظ فراہم کیا جائے اور بیمہ تحفظ کے لئے اقساط میں کتنی رقم لی جائے۔

دعوے کرتے وقت:

بیمہ کا مطالبہ کرتے وقت کچھ اہم نکات ہیں جو آپ کو ہمیشہ یاد رکھنے چاہئے۔

  • اپنے بیمہ کار کو جتنا جلدی ہو سکے آگاہ کریں اور اس میں جتنی ممکن ہوں تمام تفصیلات شامل کریں
  • ان کے سامنے تمام معاملے کی عکاسی کریں اور دیانت داری کے ساتھ
  • اپنے ساتھ تمام وہ دستاویزات لائیں جو دعوے میں مددگار ثابت ہوں

بیمہ کار اور اس سے منسلک افراد جیسا کہ طبیب یا تفتیشی افسران کے ساتھ رابطہ رکھیں جو آپ کو دعوے کی تشخیص میں مدد دے سکیں۔