ایک اضافی آمدنی یا منافع حاصل کرنے کے لئے رقم یا سرمایہ لگانے کے عمل کو سرمایہ کاری کہا جاتا ہے۔سرمایہ کاری درج ذیل وجوہ کے باعث اہمیت اختیا رکر گئی ہے:

  • افراط ِزر کی وجہ سے آپ کے منافع میں کمی واقع ہونا۔
  • آپ طویل عمر پائیں گے۔
  • آپ کو اعلی ٰ معیار زندگی برقرار رکھنا ہے۔
  • آپ کاخاندان چھوٹا ہورہا ہے۔
  • اخراجات جن کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔

پیسے کی قدر کا تصور

وقت کے ساتھ پیسے کی قدر میں کمی واقع ہوتی رہتی ہے۔ آسان الفا ظ میں زر کی مخصوص مقدار کی قدرآنے والے کل کی نسبت آج زیاد ہ ہے۔پیسے کی قدر میں کمی کسی بے یقینی کی وجہ سے نہیں بلکہ وقت کے گزرنے کی بنا پر ہے۔پیسے کی قدر میں وقت کی بنیاد پر ہونے والی تبدیلی کوپیسے کی قدرکہا جاتا ہے۔

مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پرپیسے کی قدر میں کمی پیشی ہوتی ہے ۔

۱۔رسک اور غیریقینیصورتحال

مستقبل اکثر غیر یقینی اور پر خطرہوتا ہے۔اخراجات کا اختیا ر ہمارے ہاتھ میں ہوتا ہے۔لیکن مستقبل میں آمدنی کی ضمانت نہیں دی جاسکتی ۔زرِ نقد کی وصولی کا دارومداربینکو ں اور قرض دہندگان پر منحصر ہوتا ہے۔ ایک فرد یا فرممستقبل کی وصولیوں کے بارے میں غیر یقینی کا شکار رہتا ہے اس لئے وہ زر کی فوری وصولی کو ترجیح دیتا ہے ۔

۲- افراط زر

افراط ِ زر کی شکار معیشت میں آج وصول ہونے والی رقم مستقبل میں موصول ہونے والی رقم سے زیادہ قوتِ خرید رکھتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں ایک روپیہ مستقبل کی نسبت آج زیا دہ قوت خرید رکھتا ہے ۔

۳۔خرچ

عام طور پر افراد مستقبل میں خرچ کرنے کی نسبت آج خرچ کرنےکوترجیح دیتے ہیں۔

۴-سرمایہ کاری کے مواقع

ایک سرمایہ کاراپنے پیسے کو کل یا مقررہ وقت کی مدت کے بعد وصول کرنے کی نسبت آج وصول کرکےزیادہ سودمندانہ طور پر استعمال کر سکتا ہے ۔اس طرح قیمت کے وقت کی قدر کے تصورکے پیچھے بنیادی اصول یہ ہے کہ آج موصول ہونے والی رقم کی مالیت مخصوص مدت کے بعد موصول ہونے والی رقم کے مقابلے میں زیادہ ہے۔مثال کے طور پر اگر ایک فرد کو دس ہزارروپےابھی وصول کرنے یا ایک سال بعد وصول کرنے کا اختیار دیا جائےتووہاس رقم کو ابھیوصول کرنے کو ترجیح دے گا۔یہ اس وجہ سےکہ آج وہ اس رقم سے زیادہ مال خرید سکتا ہے ۔

اس طرح پیسےکیقدرکاتصورمالی فیصلے کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔